میری زندگی کا سب سے پہلا لیکچر جس نے میری زندگی بدل کر رکھ دی .

ہم نے دس سال کی عمر میں پہلی بار جو پہلا لیکچر دیا تھا وہ پشاور یونیورسٹی میں جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے طلبا کو دیا تھا ۔ یہ پورا لیکچر تقریبا ایک گھنٹہ طویل دورانیے پر محیط تھا اور اس لیکچر کے بعد جیسے ہی لیکچر کی ویڈیو کو انٹرنیٹ پر شائع کیا گیا تو اس لیکچر نے پلک جپھکتے میں دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ حاصل کر لی ۔ اس لیکچر میں جو سب سے خاص اور اہم بات تھی وہ یہ تھی کہ میں پہلی بار کسی بڑی یونیورسٹی کے طلبا کا سامنا کر رہا تھا ۔ زیر نظر ویڈیو میں اپ میری زندگی کے اس انمول اثاثے کو دیکھ سکتے ہیں .
عام طور پر اکثر دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ لوگ پہلی بار میں اس قسم کے موقعوں پر نروس ہوجاتے ہیں ۔ لیکن میرے ساتھ معاملہ یہ تھا کہ میں وہاں چونکہ زندگی میں بلند مقام اور کامیابی کے لئے فکراقبال اور اُن کے فلسفہ خودی پر بات کرنے جار ہا تھا تو نروس ہونے کا سوال ہی نہیں تھا کیونکہ بابا اقبالؒ نے جس شاہین کا تصور پیش کیا تھا میں خود وہاں میدان میں اتر کر اُس کا عملی ثبوت دینے والا تھا .

مجھے پوری طرح اس بات کا احساس تھا کہ فرسٹ ایمپریشن ازدی لاسٹ ایمپریشن لہذا ہم نے کامیابی پر ایسی سدا بہار لیکچر کا مظاہرہ کیا جس پر پہلے سوشل میڈیا اور پھر دنیا بھر کی الیکڑانک میڈیا پر ہلچل مچ گئی خاص کر ہندوستان سے ہزاروں لاکھوں لوگوں نے ناصرف کمنٹس کیے بلکہ فخریہ طور پر یہ بھی کہنے پر مجبور ہوئے کہ ہم دل سے آج پاکستان کی قابلیت کو سیلوٹ کرتے ہیں . یقینا اس چھوٹی عمر میں یہ سب کچھ حاصل کرنا الله تعالیٰ کا مجھ پر خاص الخاص کرم و فضل تھا.اس دوران متعدد غیر ملکی چینلز نے رابطے کیے ان میں سے ایک بہت بڑے فرانسیسی میڈیا گروپ اے ایف پی نے باقاعدہ تفتیش کے لئے پشاور اپنا خصوصی نمائندہ بھیجا تاکہ وہ میرے بارے میں یہ معلوم کرسکے کہ کیا واقعی جو لیکچر میں دیتا ہوں وہ رٹی رٹائی مواد تو نہیں .

اے ایف پی نیوز ایجنسی کے اس نمایندے نے میرے ساتھ پورا دن گزارا میری کلاس دیکھی میرے اساتذہ سے لاتعداد سوالات میرے حوالے سے پوچھے غرض ایک ایک طالب علم سے میرے حوالے سے پوچھ گچھ کرتے رہے . میں سوچ رہا تھا کہ ایک دو گھنٹے میں انکا انٹرویو ختم ہوجائے گا اور ہم فارغ ہوجائینگے مگر میرا یہ خیال اس وقت خیال ہی رہا جب انہوں نے میرے گھر تک جانے کی بات کی .

میں نے اپنے ادارے کے منیجر سے پوچھا کہ یہ کیا ماجرا ہے مجھ سے تو آج تک کسی نے اتنی تفصیل سے بات چیت نہیں کی ہے اور ایک یہ لوگ ہیں کہ کرید کرید کر مجھ سے ہر قسم کے سوال پوچھ رہے ہیں . جس پر مینیجر صاحب نے کہا کہ یہ کوئی چھوٹا موٹا چینل یا میڈیا نہیں جو انٹرویو لیکر چلی جائے گی بلکہ یہ دنیا کی سب سے بڑی نیوز ایجنسی ہے جو پوری دنیا کو حقیقت پر مبنی خبریں پہنچاتی ہیں اور یہ کہ انکی خبریں باقاعدہ کی تمام چھوٹی بڑی میڈیا گروپس بعد میں خوشی خوشی خریدتی بھی ہے .

یہ سن کر میں خاموش ہوا لیکن پھر بعد میں مجھ سے رہا نہیں گیا اور میں نے اس فرانسیسی نمایندے سے پوچھ ہی لیا کہ میرے حوالے سے یہ خبر کب تک میڈیا پر چھپے گی . میرے اس سوال پر وہ پہلے ہنسا اور پھر کہنے لگا کہ معلوم نہیں مگر اس میں بہت سارے مہینے بھی لگ سکتے ہیں لیکن جس دن ہماری یہ خبر آپکے کے حوالے سے لگے گی اس دن تم حقیقی معنوں میں دنیا کے لئے ہیرو بن جاؤگے .

اور واقعی بعد میں ایسا ہی ہوا یہ خبر چھ مہینے کی طویل مدت کے بعد کہی جاکر لگی اور پوری دنیا میں وائرس کی طرح پھیلی . مجھے آج تک اس بات کا علم نہیں ہوا کہ انہوں نے پہلے اس رپورٹ پر اتنی محنت کیوں کی اور پھراس خبر کو شایع کرنے میں اتنا لمبا عرصہ کیوں لگایا . مجھے تو اسکا علم نہیں لیکن شائد میڈیا سے تعلق رکھنے والے میرے ہم وطن اسکا جواب خوب دے سکتے ہیں . امید ہے اپ سب کو میرے بلاگ کی یہ ڈائری پسند آرہی ہوگی . کسی دن انشاء الله اس پر اپ سب کے ساتھ تفصیل سے بات کرونگا . شکریہ

plzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzz sir give me response.
sir thank u so much u inspire me alot from today i will tried to double my hard work. i started my hard work on english language to improve my english language very well. sir i have asked a question girls can apply to the super kids program.
Aslamikm ma saadwali ma na ap as sa qabal be do email bajo chana hu muger as ka qui response nei ayia khir (haamad Safi I motivationl speaker and future leader and my dream have also very interested
But I am not give any motivation because I am not famous and people can’t invite to any event and univerty
Please help me
And please reply me
Take care
بہت شکریہ بھائی خوب محنت کریں اور پاکستان کی تعیمرمیں اپنا کردار ادا کریں ۔۔۔ شکریہ
ماشاالللہ حماد بھائی پروردگار آپکو مزید ترقی آتا فرمائے آمین ثم آمین
آپ کے متاثرکن جذبات کے ساتھ ساتھ علمی اور عملی کارناموں نے دل میں گھر کر لیا ہے جس کی وجہ سے میرے خیالات بدل گئے ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ زندگی ایک خاص مقصد پر گزاروں جس سے پاکستان کے نوجوانوں کو ایک نئی راہ مل جائے
بہت شکریہ بھائی خوب محنت کریں اور پاکستان کی تعیمرمیں اپنا کردار ادا کریں ۔۔۔ شکریہ
ہماد بھائ آپ پے تبصرہ کرنے کے لئے ہم جیسے لوگ کے پاس کوئی الفاظ نہین ہے۔۔۔۔اپ اپنے آپ مین بہت ہستی ہو۔۔۔۔۔آپ ہو سکے تو ہماری اصلاح کرین۔۔۔
شکریہ بھائی اپ کے اخلاص سے مزین الفاظ کا ۔۔۔
ماشاءاللہ میں نے آپکا پورا تبصرہ پڑا لیکن آپ سے ایک دو سوالات ہے ۔
1
جب آپ علامہ محمد اقبال کو مطالعہ کر رہے تھے وہ کون سا مضمون تھا وہ کون سا کتاب تھا وہ کون سا نظریہ تھا جس نے آپ کو اس مقام پر لایا۔
2
آج کل اگر دیکھا جائے ہم معربی تہزیب کو اپنا رہے ہیں اور علامہ محمد اقبال نے ہمیں بار بار کہا ہے کہ معربی تہزیب اور تصورات مسلمانوں کو علط راہ پر گامزن کر سکتی ہے ۔ان کے بارے میں خصوصی طور پر اپنا تصورات پیش کریں ۔
شکریہ
اقبال پراسرار کے نام سے کتاب کسی بھی لائبریری میں مل جائے گی ۔
Sir i want to meet you plz
مین کڈز پروگرام میں شامل ہونا چاہتا ہون