زمین کو لاحق شدید ترین خطرات

مہمند میں زیارت ماربل پہاڑی سانحہ سے لاتعداد قیمتی جانوں کا نقصان ہوا جس پر پوری قوم افسردہ ہے . میں ان پہاڑوں کو کاٹنے کے معاملے پر بونیر میں بھی بات کرچکا ہوں کیونکہ میں نے وہاں بھی ماربل نکالنے کے چکر میں قدرتی حسن کو ماند پڑتے دیکھا تھا . ایک انسانی جان ہیرے و سونے سے بنے لاتعداد پہاڑوں سے زیادہ قیمتی ہیں . ایک ماں کے لئے اپنے بچے سے زیادہ کوئی چیز قیمتی نہیں ہوسکتی اور آج ایسے بہت سارے ماؤں کے جگر گوشے روزگار کی خاطر پہاڑوں تلے دب کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے . اگران لوگوں کواچھے روزگار کے مواقع مہیا کیے جاتے تو آج درجنوں خاندانوں کو اتنی بھاری جانی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑتا . میں پچھلے دنوں بونیر گیا تھا تو وہاں کی خوبصورتی نے جہاں ایک طرف متاثر کیا تو دوسری طرح ماربل فیکٹریوں کی تباہ کاریوں نے بھی پریشان کیا . میں بونیر سے واپسی کے دوران یہی سوچ رہا تھا کہ اس قدر خوبصورت قدرتی ماحول کو تباہ کرنے کی اجازت ہماری حکومت اورانتظامیہ کسی کو کیسے دے سکتی ہے جب تک خود انکا اس میں فائدہ نہ ہو مگر چونکہ معاملہ تعمیر و ترقی کا ہے لہٰذا اس دوڑ میں دنیا کے تمام ممالک بنا سوچے سمجھے شامل ہیں . میں کئی بار اپنے آرٹیکلز میں اس بات کی نشاندہی کرچکا ہوں کہ یہ پہاڑ الله تعالیٰ نے ہم انسانوں کی سہولت کے لئے زمین پر کیلوں کی طرح ٹھونکے ہیں اور اسکا ذکر الله تعالیٰ نے قرآن حکیم میں بھی کیا ہے . جب تک حضرت انسان قدرت کے ساتھ ماحول دوست رہا تب تک انسان امن و سکون سے رہا . قدرتی وسائل نکالنے کی دوڑ میں صرف پاکستان اکیلا نہیں بلکہ اس وقت پوری دنیا قدرت کے ساتھ خوفناک حد تک حالت جنگ میں ہے . آپ شائد میری بات سے متفق نہ ہو مگر اگلے دس سے پندرہ سال کے اندر قدرت آپ لوگوں پر پختہ گھر بنانے پر بھی پابندی لگا دیگی یعنی کوئی شخص پختہ گھر صرف اس وجہ سےتعمیر نہیں کریگا کیونکہ زلزلے اتنے شدید آیئنگے کہ آپکو مجبورا واپس لکڑی والے گھروں کی طرف مڑنا پڑے گا . یہاں اپ سب کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ جن نام نہاد ترقی یافتہ ممالک نے تعمیراتی ترقی کرکے لمبی لمبی عمارتیں اور شہر آباد کیے ہیں یہ سب آنے والے وقتوں میں آپکو ویران نظر آیئنگے کیونکہ انسان زلزلوں اور قدرتی آفات کے خوف سے ان کے قریب بھی نہیں جائیگا . اس وقت دنیا کی تمام بڑی طاقتیں قدرتی وسائل نکالنے کے چکر میں جنگ کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں . زمین سے تیل اور گیس کی ایک بہت بڑی اور بھاری مقدارنکالی جارہی ہیں . اس مقصد کے لئے ہر ملک بھاری مشینریوں کی مدد لیکرنئی نئی جگہیں دریافت کر رہا ہے جبکہ قدرت دور سے ان تمام عقل مندوں کو اپنی ہی زمین کو تباہ کرنے والے ان حرکات کو غور دیکھ رہی ہے . ہر ایکشن کا ایک ری ایکشن ہوتا ہے یہ بات ہم سائنس کی کتابوں میں بھی پڑھتے ہیں لیکن کیا اپ نے سائنس کی کسی کتاب میں یہ پڑھا ہے کہ پچھلے سو سالوں میں انسان نے زمین پر جو تیز رفتار ترقی کی ہے اس نے زمین کو کس قدر نقصان سے دوچار کیا ہے . زمین اور نظام شمسی کے درمیان جو غیرمعمولی تباہ کن تبدیلیاں واقع ہوئی ہے وہ دنیا کی کوئی حکومت آپکو نہیں بتاۓ گی کیونکہ ہر ایک ملک اپنے اپنے مفاد کے لئے زمین کو جس قدر کنگھال سکتا ہے وہ کنگھال رہا ہے . اوزون بھی زمین پر بسنے والوں کے لئے ایک دفاعی شیلڈ کاکام دے رہا تھا مگر وہ بھی ہم انسانوں کی شرارتوں کی وجہ سے اب مزید وسیح پیمانے پر پھٹ کر پھیل چکا ہے . اگر اپ غور کریں تو آپکو یہ بات اچھی طرح سمجھ آجائے گی کہ پہلے زمانے میں لوگ قدرت کے ساتھ حالت جنگ میں نہیں تھے لہٰذا ان پر صرف گناہ کی وجہ سے عذاب مسلط ہوجاتے تھے لیکن اب معاملہ اس خوفناک حد تک پہنچ چکا ہے کہ ہم لوگ بیک وقت ناصرف گناہ کر رہے ہیں بلکہ قدرت کے ساتھ بھی حالت جنگ میں ہے . ایسا پہلے کبھی انسانی تاریخ میں نہیں ہوا کہ انسان کچھ کاغذی نوٹوں کی خاطر پورے کے پورے پہاڑ کاٹ کر ایک جگہ سے دوسری جگہ سرکا رہا ہو . مجھے تو یہ سب دیکھ کر بڑی حیرانگی ہوتی ہے کہ جب دنیا بھر کی میڈیا سے کوئلے کی کان میں لاتعداد انسانی جانوں کے ضیاں کی خبریں سنتا ہوں مگر یہ خبر کبھی نہیں سنی کہ انسانی جانوں کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئلہ نکالنے کے کام پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے . مطلب ان حکومتوں کے لئے انسانی زندگی اہم نہیں بلکہ قدرتی وسائل سے بننے والا پیسہ اہم ہے یہی وجہ ہیں کہ حکومتیں اپنے سادہ لوح اور بیروزگار شہریوں کو ایک اچھا اور بہترین روزگار دینے کے بجائے موت کے اس کنوے میں بھیج دیتی ہے اور اسی طریقے سے تعمیر و ترقی کا یہ سفر آج تک جاری و ساری ہیں . بعض طاقت ورممالک تو ایسے بھی ہوشیار ہیں کہ وہ اپنے لوگوں کے بجائے غریب ممالک کے لوگوں کو ایسے پرخطر جگہوں پر بھیج دیتی ہے کہ اگر کیڑے مکوڑے مر بھی جائیں تو اپنی عوام کو جواب دہ تو نہیں ہونا پڑے گا . ہمارے لوگوں کو تو ویسے بھی موت سے اب ڈر نہیں لگتا یہ تو باہر کے ممالک میں جانے کے لئے اور وہاں کا ویزہ اور پاسپورٹ حاصل کرنے کے لئے خود کو کنٹینر میں بند کر دیتے ہیں . ہزاروں سال سے وقت جیسا تما ہوا تھا مگر اب جدید دور کا وقت بھی نرالا ہے ایک سال ایک مہینہ جبکہ ایک دن ایک منٹ کے دورانیے پر پہنچ چکا ہے . یہ تباہی و بربادی کا سفر تقریبا سو سال پرانا ہے . جس دن سے انسان نے تکبر و غرور سے چاند پر قدم رکھ کر یہ سمجھ لیا تھا کہ وہ اب کائنات کو تسخیر کرنے کے قریب ہے مگر الله تعالیٰ نے چودہ سو سال پہلے قرآن میں جن و انس کو مخاطب کرکے یہ فرمان چھوڑ چکا کہ تم خسارے میں ہو . الله تعالیٰ کا یہ اتنا بڑا چیلنج آج تک اپنی جگہ پوری طرح قائم و دائم ہے . اکیسویں صدی میں انسانوں کی اس نام نہاد ترقی کو دیکھ کر واقعی لگتا ہے کہ انسان سخت خسارے میں ہے . پاکستان ان حالات میں کیا بہتر لائحہ عمل اختیار کر سکتا ہے کہ جہاں والے آنے کچھ ہی سالوں میں زمین کی بقا کو خطرات لاحق ہونگے . یعنی میری دلی خواہش ہوگی کہ پاکستان پورے کرہ ارض کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے خود سے شروعات کریں اور دنیا کے لئے ایک مثال بنیں ۔ ہم یہ کام دنیا کو اپنے ملک کے اندر قدرتی ماحول کو بچا کر بھی دکھا سکتے ہیں . اقوام عالم کو بھی بخوبی احساس ہے کہ زمین کو شدید ترین خطرات اگر لاحق ہے تو اس جرم میں دنیا کے تمام ممالک برابر کے شریک ہیں . یہ بات میں بڑے وثوق سے آج کہہ دیتا ہوں کے آنے والے ماہ و سال دنیا کے تمام ممالک کے لئے انتہائی مشکل رہینگے کیونکہ زمین اب زیادہ دیر تک اس بوجھ کو برداشت نہیں کر پائے گی .
اللہ تعالی آپ کو اس آچے اور نیک عمل میں کامیاب کرے، آمین
شکریہ بھائی
first of all i will say assalam o alaikum .i want to become like u b/c if u can something in the age 9years or 10 then why we can’t. if u can then we also do something new and different in our country.i see ur speeches which inspired me so much.ialso want to do something for my country like u b/c mohammad (S.A.W),Allama mohammad iqbal (R.A) and u r my role model .i follow these three when i have some problem .When i read aQuran and translate their verses these verses inspired me so much nowadays technology proved all the things which Allah given us in a Quran as a miracles 14 hundered ago but we don’t think about it .then i saw ur speeches in which u say that every should to follow allama iqbal and now i started allama iqbal .i have started “iqbal pur israr” book which is very interesting .and at the last i will say which books ofallama iqbal are very famous which u have read.plzzzzzz send me names ..super kids program is only for boys or girls are also included in this .plzzzzzzz tell me i will be very thankfull for u. i m a student of class 8th living in mardan FCM.
Mean in Fazl-e-haq college mardan(FCM)